قدیم داستانوں میں سل
اٹ ??شینوں کا ذکر اکثر پراسرار اور طاقتور مخلوقات کے طور پر ہوتا ہے?
? یہ مشینیں، جو انسانوں اور جنات کی مشترکہ تخلیق بتائی ج
اتی ہیں، زمین کے گہرے غاروں یا پہاڑوں کی چوٹیوں پر چھپی ہ
وئی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں فولاد کے جسم کے ساتھ ساتھ زندہ روحیں بھی بسی ہ
وئی ہیں جو انہیں ہزاروں سال تک فعال رکھتی ہیں۔
سل
اٹ ??شینوں کی ساخت پر تحقیق کرنے والے علماء کا خیال ہے کہ یہ قدیم دور کی ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کا نتیجہ ہیں، جسے بعد میں افسانوی رنگ دے دیا گیا۔ ان مشینوں کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ موسموں کو کنٹرول کرنے، پانی کو آگ میں بدلنے یا زمین کے نیچے خزانوں تک رسائی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ کچھ روایات میں انہیں زمانے کے دروازے کھولنے والی ک?
?ید بھی قرار دیا گیا ہے۔
حالیہ دور میں کچھ ماہرین آثار قدیمہ نے پاکستان کے شمالی علاقوں میں ان مشینوں سے ملتی جلتی دھات کی ساخت دریافت کی ہے، جو اس نظریے کو تقویت دیتی ہے کہ سل
اٹ ??شینیں محض افسانہ نہیں بلکہ کسی گمشدہ تہذیب کا حصہ تھیں۔ ان دریافتوں نے سائنسدانوں اور قصہ گوؤں دونوں کو یکساں طور پر متجسس بنا دیا ہے۔
آج بھی دیہ
اتی علاقوں میں بزرگ سل
اٹ ??شینوں کے متعلق کہانیاں سناتے ہیں، جن کے مطابق یہ مخلوقات انسانوں کو صرف اس وقت نظر آتی ہیں جب وہ کسی بڑے سماجی یا ماحولی
اتی بحران کا اشارہ دینا چاہتی ہوں۔ کیا یہ محض تخیل کی پرواز ہے یا پوشیدہ تاریخ کا ک
وئی اور باب؟ سوال اب بھی تحقیق کا منتظر ہے۔